29 ستمبر 2025 - 11:48
مآخذ: ابنا
کوئی دوسرا ملک غزہ کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتا:حماس

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ نوار غزہ کا مستقبل اور جنگ کے بعد کی صورتحال ایک مکمل طور پر داخلی فلسطینی معاملہ ہے اور کوئی بھی غیر ملکی ملک اس بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتا۔

 بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،حماس کے سیاسی دفتر کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ نوار غزہ کا مستقبل اور جنگ کے بعد کی صورتحال ایک مکمل طور پر داخلی فلسطینی معاملہ ہے اور کوئی بھی دوسرا ملک اس بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتا۔

اتوار کی رات الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے حسام بدران نے بیرونی طاقتوں کی جانب سے غزہ کی انتظامیہ سنبھالنے کے منصوبوں کی سخت مخالفت کی اور سوال اٹھایا کہ ٹونی بلر کس عنوان سے غزہ کا انتظام سنبھالیں گے، جبکہ وہ فلسطینی قوم کے لیے ناپسندیدہ شخصیت ہیں؟

انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنگ کا فوری اور مکمل خاتمہ اور تمام قابض فوجیوں کا نوار غزہ سے انخلاء ناگزیر ہے۔

حسام بدران نے کہا کہ ہم تمام تجاویز اور منصوبے سننے کو تیار ہیں مگر اپنے قومی اصولوں اور اقدار سے کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا، ہماری مزاحمت کا حق بین الاقوامی قوانین کے مطابق جائز ہے۔ ہمارے مجاہدین سادہ ہتھیاروں کے ساتھ دشمن کے بڑے اور ظالمانہ ہتھیاروں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

بدران نے اسرائیل کی اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ مزاحمتی ہتھیار جنگ کے جاری رہنے اور غزہ میں نسل کشی کی وجہ ہیں اور کہا کہ یہی بات کرانہ غربی میں جاری مظالم اور دباؤ پر بھی لاگو ہوتی ہے جہاں مزاحمت کے بھاری ہتھیار نہ ہونے کے باوجود ظلم جاری ہے۔

یہ بیان غزہ کے مسئلے پر بین الاقوامی مداخلت کی کوششوں کے تناظر میں آیا ہے، جہاں حماس نے واضح کر دیا ہے کہ فلسطینی خود ہی اپنے مستقبل کا تعین کریں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha